by Mufti Adnan Kakakhail | Mar 31, 2020 | Columns
واضح طور پر پتہ چل رہا ہے کہ ملک عزیز، مملکت خداداد پاکستان چاروں طرف سے اپنے بدخواہوں کے گھیرے میں آچکا ہے۔ ابھی وطن عزیز میں آزادی کی نعمت کا شکریہ ادا کرنے کے دن آنے کو تھے کہ کوئٹہ سول ہسپتال میں ہونے والے اندوہناک حادثے نے پورے ملک کی فضا انتہائی سوگوار کردی۔ یہ حادثہ اس اعتبار سے بھی بہت خونیں ثابت ہوا کہ کوئٹہ بار کی تقریباً تمام قیادت اور نوجوان وکلا کی ایک بڑی تعداد اس بدترین دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئی۔ دشمن کے غیرمعمولی بے باک اور فعال ہونے کا اندازہ اس بات سے لگتا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں سے صوبہ بلوچستان عملاً سیکیورٹی فورسز کے ہاتھ میں ہے۔ کوئٹہ کی کوئی سڑک ایسی نہیں ہے جس پر ناکے نہ لگے ہوں۔ اس سبب کے باوجود دہشت گردی کے اتنے بڑے واقعات کا ہوجانا یقینا کوئی آسانی سے نظرانداز کرنے والی چیز نہیں ہے۔
by Mufti Adnan Kakakhail | Mar 31, 2020 | Columns
اللہ تعالیٰ اپنے حضور دی گئی قربانیوں کا کس قدر قدردان ہے اس کی یاد ہر بار عیدقربان پر تازہ ہوجاتی ہے۔ منتوں مرادوں سے بڑھاپے میں ملے بیٹے کو اللہ کے خلیل نے ایک اشارے پر ذبح کے لیے لٹادیا اور تسلیم و رضا کے پیکر اور پیغمبرانہ تربیت کے مظہر بیٹے نے باپ کے جذبے کو مزید مہمیز لگائی۔ شاید چشم فلک نے اس سے قبل ایسا نظارہ نہ دیکھا ہو۔ خالق کائنات نے اپنے خلیل کا امتحان لیا اور سیّدنا ابراہیم نے اطاعت و عبدیت کا امتحان لیا اور سیّدنا ابراہیمؑ نے اطاعت و عبدیت کی سرمدی مثال قائم کردی۔ اللہ جل شانہٗ کو ادا بھاگئی اور قیامت تک آنے والوں سے مطالبہ ہوا کہ سال میں ایک دن اس یاد کو تازہ کرتے رہیں۔ اس دن کو پوری ابراہیمی ملت کی عید کا دن قرار دیا اور جنت سے آئے مینڈھے کی جگہ دنیا میں پائے جانے والے حلال چوپائے اس دن قربان کیے جانے ٹھہرائے گئے۔